کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جہاں دنیا بھر کے سائنسدان مستعد ہیں، وہیں پاکستانی سائنسدان بھی اس جدو جہد میں آگے سے آگے ہیں۔ نسٹ یونیورسٹی نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس، سینیٹائزر اسپرے اور ڈرون تیار کر لیے ہیں۔
نسٹ کی تیار کردہ کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس کی ڈریپ نے منظوری دی ہے
کل سےنسٹ کی کورونا تشخیصی کٹس کا ٹرائل شروع ہوجائیگا
حکومت کو ڈیڑھ لاکھ کٹس فراہم کرنے کی استعداد رکھتے ہیں:وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین@fawadchaudhry pic.twitter.com/AlfKOetQJx— PTV News (@PTVNewsOfficial) April 2, 2020
نسٹ کی تیار کردہ کورونا کٹس کی منظوری
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ نسٹ کی تیار کردہ کورونا وائرس کی تشخیصی کٹس کی ڈریپ نے منظوری دے دی ہے اور کل سےنسٹ کی کورونا تشخیصی کٹس کا ٹرائل شروع ہوجائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کو ڈیڑھ لاکھ کٹس فراہم کرنے کی استعداد رکھتے ہیں
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی!
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نسٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر نے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے بنائے گئی ٹیکنالوجی کا جائزہ بھی لیا ۔ اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نسٹ یونیورسٹی کی جانب سے ایسے ڈرون اور ٹینک تیار کیے گئے ہیں جس کی مدد سے اسپرے کیا جا سکے گا۔جبکہ اس وقت پاکستان کی سب س بڑی ضرورت کورونا کٹس ہیں جو نست نے تیار کر لی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ رویہ ہے جو ہم یونیورسٹیوں سے چایتے ہیں آج تک پاکستان میں باہر سے کورونا کٹس درآمد کی جارہی ہیں
انہوں نے ان اقدامات پر یونیورٹیز کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ اسی طرح ہمیں ثابت قدمی سے چلنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ نسٹ نے کورونا کٹس بنا کرپہلے یہ کٹس اپنے لوگوں پر آزمائی گئیں جس کے بعد یہ کٹس ڈریپ کو بھیجی گئی تھیں ڈریپ کی طرف سے منظوری کے بعد ہم کورونا تشخیصی کٹس استعمال کرسکیں گے جبکہ امید ہے کہ چند ہفتوں میں ہم دیڑھ لاکھ کٹس بنانے کے قابل ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیے: کورونا سے بچاؤ،پاکستان ریلوے نے چار اے سی بوگیاں قرنطینہ میں تبدیل کردیں
پاکستان اب وینٹی لیٹرز برآمد کرےگا
دوسری جانب پاکستان انجینئرنگ کونسل کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہوئے تھے۔ جن میں سے انجینئرنگ کونسل نے دو ڈیزائن منظور کرکے ڈریپ کو بھیجے دیے ہیں ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تیارکردہ وینٹی لیٹرز 3 سے 4 دن میں ہسپتالوں کو دے دیے جائیں گے ۔ اب بہت جلد پاکستان وینٹر لیٹرز برآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا۔