سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتن نے کورونا وائرس کےسبب پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے باعث مسلمانوں سے حج کی تیاریاں موخر کرنے کی درخواست کی ہے تاہم سعودی حکومت عازمین عمرہ کو کسی بھی وقت آنے کی اجازت دے سکتی ہے.
حج کے معاہدے نہ کیے جائیں،سعودی وزیرحج
سعودی وزیرحج محمد بنتن کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کورونا کے باعث موجودہ صورتحال میں سعودی عرب مسلمانوں کی صحت کو اولین ترجیح سمجھتا ہے، اس لیے صورتحال واضح ہونے کا انتظار کیا جائے اور حج کے معاہدے نہ کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب حج و عمرہ زائرین کی خدمت اور سہولیات کی فراہمی کے لیے پوری طرح تیار ہے اور سعودی حکومت عازمین عمرہ کو کسی بھی وقت آنے کی اجازت دے سکتی ہے۔جبکہ حکومت کی جانب سے ابھی تک رواں سال حج ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: کےپی کے میں مساجد پر پابندی،صرف 5 افراد کو باجماعت نماز کی ادائیگی کا حکم
زائرین کے لیے مطاف کھول دیا گیا
واضح رہے سعودی حکام نے وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف جراثیم کش اسپرے کے لیے مطاف خالی کرایا تھا اور طواف کے عمل کو روک دیا تھا جبکہ اوپر ی منزلوں سے طواف کی اجازت تھی لیکن حرم شریف کے صحن میں داخلے پر پابندی عائد تھی۔تاہم گزشتہ روز مطاف کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا ہے مگر انہیں کعبے کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہے ۔
ادھرکورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے 21 روز کے لیے جزوی کرفیو کا اعلان کر رکھا ہے۔جبکہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی سمیت تمام مساجد میں پنجگانہ نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی ہے
۔