کیمیکل لوچا؛ بھارت ماتا میں وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی دھودیا گیا

کیمیکل سے نہلا دیا

کورونا  وائرس کے پھیلا و کو  روکنے کے لیے بھارت میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔مگر  کورونا سے بچاو کی احتیاطی تدابیروں کو اختیار کرنے میں بھارت  نے پوری دنیا  کو پیچھے ہی چھوڑدیا  اوراپنے ہی لوگوں کو کیمیکل سے دھو ڈالا۔۔جی ہاں! یقین نہیں آتا تو یہ ویڈیو دیکھ لیجیے۔

 

فائربرگیڈ کے پائپ سے لوگوں کی سینیٹائزنگ۔۔ بھئی واہ!

یہ واقعہ اس  وقت پیش آیا جب ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں جنتا کو کیمیکل سے ہی سینیٹائز کر دیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے بس اڈے کی صفائی کے دوران وہاں موجود افراد کو بھی کیمیکل سے نہلا دیا گیا۔ بریلی میں جن کیمیکلز سے بسوں کو صاف کیا جا رہا ہے اسی سے بس اڈوں پر آنے والے مردوں، خواتین اور بچوں کو فائر برگیڈ کے پائپ کے ذریعے نہلا  دیا گیا۔

آنکھوں اور جلد کے لیے نقصان دہ

ظلم کہیں ،زیادتی کہیں یا  جہالت کی انتہا،، یہاں تو گریٹر انڈیا ہی چکنا چور ہوا۔ وہ کیمیکل جوفرش یا گھروں کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ وہ آنکھوں اور جلد کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ ماہرین کے مطابق سوڈیم ہائیپو کلورائڈ کا استعمال دیواروں، فرش اور ٹائلیٹ وغیرہ کی صفائی میں ہوتا ہے۔ جسم کے کسی حصے پر اگر یہ کیمیکل گر جائے تو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں  میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اہلکاران افراد سے بیٹھ کر منہ آگے کرنے کو کہہ رہا ہے تاکہ منہ میں کیمیکل نہ چلا جائے۔ حالانکہ کئی لوگوں پر سامنے سے ہی پانی چھڑکا جا رہا ہے

سوشل میڈیا پر بھی تنقید

 

کورونا کومارو،انسانوں کو نہیں!

مقامی انتظامیہ کے اس احمقانہ اقدام کے بعد سوشل صارفین کی جانب سے انہیں  شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ کنور دیپ سنگھ نامی صارف  نے تنقید کرتے ہوئے سوال  کیا کہ آپ کسے مارنا  چاہتے ہیں؟ کورونا کو یا انسانوں کو؟

مزید پڑھیے: کشمیر میں بھارت کی خون کی ہولی اور کورونا وائرس کے وار

ایک صارف نے  نسل پرستی اور ذات پات میں بٹے لوگوں  کو جگاتے ہوئے کہا کہ  قدامت ہسندی کو چحوڑو اور باہرآو۔ کیا ائیر پورٹ سے انڈیا آنے والوں کے ساتھ  یہ سلوک کرسکتے ہو جو ان معصوموں کے ساتھ کیا جارہا ہے ؟؟

ٹوءٹر صارفین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور شرم دلاتے ہوئے کہا کہ اس  ظلم کے بعد انہیں استعفی دے دینا چاہیے۔

To Top