کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کراچی کینٹ اسٹیشن پرریلویز کے ملازمین اور ورکرز کے لیے قرنطینہ اسپیشل ٹرین تیار کرلی گئی ہے۔ ٹرین 3 ائیر کنڈیشنڈ سلیپر اور ائیرکنڈیشنڈ بزنس پر مشتمل ہے- ترجمان ریلوے کے مطابق 5 کوچز میں 36 لوگوں کو آئسولیشن میں رکھنے کی گنجائش ہے جس کو ضرورت پڑنے پر بڑھایا جا سکتا ہے۔
سندھ حکومت کو بھی آئسولیشن رومز استعمال کرنے کی پیشکش
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پاکستان ریلوے بھی اپنی خدمات کے ساتھ پیش پیش ہے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق پاکستان ریلویز کا میڈیکل اسٹاف 24 گھنٹے آئسولیشن رومزمیں ڈیوٹی کے فرائض انجام دے گا جبکہ ضرورت پڑنے پر سندھ حکومت کو بھی آئسولیشن رومز استعمال کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ ریلوے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی آئسولیشن رومز کا مقصد کورونا وائرس سے مشتبہ افراد کو آئسولیشن فراہم کرنا ہے جبکہ آئسولیشن رومز میں مشتبہ مریضوں کے لیے ہر ممکن سہولت کا اہتمام کیا گیا ہے۔جبکہ 5 کوچز میں 36 لوگوں کو آئسولیشن میں رکھنے کی گنجائش موجود ہے جسے ضرورت کے تحت بڑھایا جا سکتا ہے
مزید پڑھیے: کورونا وائرس سےجاں بحق افراد کی تدفین کے لیے 5 قبرستان مختص
لاہور ریلوے اسٹیشن پر بھی تمام طبی سہولیات میسر
دوسری جانب لاہور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر1 پر بھی بوگیوں کو قرنطینہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جن میں 24 افراد کو رکھا جاسکتا ہے۔ چار اے سی سلیپر کی مسافر بوگیوں اور ایک پاور وین پر مشتمل قرنطینہ میں آکسیجن سیلنڈر اور سینی ٹائزر سمیت تمام طبی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ قرنطینہ میں بوگیوں کی دیکھ بھال کےلئے ریلوے پولیس اہل کار بھی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے ملک بھر میں کورونا سےاب تک 25 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد 1850 سے تجاوز کر چکی ہے ۔