بڑی بڑی طاقتیں حواس باختہ ، وفاق چین کی بانسری بجانے میں مگن
کرونا وائرس کے خوف نے جہاں دنیا کو لاک ڈاون ہونے پر مجبور کر دیا ہے ۔وہیں عالمی وبا نے بڑی بڑی طاقتوں کو اس وقت حواس باختہ کر دیا ہے جبکہ حکومت پاکستان اب بھی صرف بیانات تک محدود ہے۔ اگر بات کی جائے صوبائی حکومتوں کی تو اس ضمن میں صوبہ سندھ اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہی ہے ۔ مہلک وائرس نے سندھ میں مکمل طور پر اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں ایسے میں سندھ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل تحسین ہیں۔
10ہزار بستروں پر مشتمل ایکسپو سینٹر میں اسپتال قائم
وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں بھی ایک اسپتال قائم کیا جائے گا جو 10 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا۔ اجلاس میں بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک ہال سے شروع کرتے ہوئے بڑھاتے جائیں گے۔
غریب لوگوں کو گھروں میں راشن بھیجنے کے لیے پہلے مرحلے میں ایک مہینے کے راشن بیگ لوگوں کےگھروں پر پہنچائے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے 20 لاکھ راشن بیگس غریب عوام میں بھیجنے کی ہدایت کی جس میں چاول، آٹا، تین اقسام کی دالیں، گھی، چینی، چائے کی پتی، خشک دودھ اور مصالحہ جات شامل ہوں گے۔
ریسٹورینٹس، شاپنگ ما ل اور، تفریحی مقامات بند
کروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر حکومت سندھ نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئےعوام کو گھروں میں محدود رکھنے کے لئے 15 روز کے لیے ریسٹورینٹس، شاپنگ ما ل اور تفریحی مقامات بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا ۔ جبکہ سرکاری دفاتر پر تالے لگنے کیساتھ انٹر سٹی بس سروس کا پہیہ بھی روک دیا گیا ہے- ۔حکام کے مطابق شہر بھر میں کریانے کی دکانیں، سبزی، پھل اورگوشت کی مارکیٹیں ہر حال میں کھلی رہیں گی۔عوامی امداد کے پیش نظر سندھ حکومت نے وفاق کو بھی پیچھے چھوڑ تے ہوئے کروناوائرس سےبچاؤ کیلئے خشک راشن خریدنے اور تقسیم کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیاتھا۔
کرونا وائرس،وزیراعظم کا قرضے معاف کرنے کا مطالبہ
وفاقی حکومت سوشل میڈیا سے باہر نکلے اور اپنی ذمہ داری نبھائے
گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریسٹورنٹس اور شاپنگ مالز کی بندش اور دیگر فیصلوں پر عوام ان کا ساتھ دیں او اس وقت وائرس سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ یہی ہے کہ ہم خود کو 14 دن کے لیے قرنطینہ کر لیں۔
مرتضی وہاب نے حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سوشل میڈیا سے باہر نکلے اور اپنی ذمہ داری نبھائےدوسری جانب دکانوں کو بند کرنے کے لیے کمشنر کراچی، پولیس حکام کو واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ تعاون کریں اور سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور نہ کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 300 سے زائد ہوگئی ہے۔سندھ حکومت ایران سے بذریعہ تفتان بارڈر پاکستان آنے والے زائرین کو سکھر میں قرنطینہ سینٹرز میں رکھ رہی ہے جہاں زائرین کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔