اسپورٹس مین اسپرٹ کا فقدان کیوں؟؟
کہتے ہیں کھلاڑی صرف وہ نہیں ہوتا جو میدان میں بازی مارجائے۔ اصل کھلاڑی وہ ہے جو دل کی بازی جیتے اور میدان میں بیٹھے تماشائیوں کو اپنی اسپورٹس مین اسپرٹ سے دیوانہ بنا لے ۔ یوں تو ملک کی تاریخ بتاتی ہے کہ پچھلے 72 سالوں سے یہ حالت جنگ میں ہے مگرچین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والی کرونا کی اس جنگ نے پاکستانی عوام پر مزید ستم ڈھا دیا ہے۔ ایسے میں عوام پر وائرس کے خوف سے زیادہ اس کے ہونے کے خوف کا غلبہ ہے-
آپ نے گھبرانا نہیں ہے
یوں تو ہماری وفاقی حکومت گھبرانا نہیں ہے کے نعرے تک محدود ہے اور جب تک پانی سر سے اونچا نہ ہوجائے یہ ہوش میں نہیں آتی۔ کرونا اپنی چال چلتا چین سے اٹلی ، امریکا، ایران اور دوسرے ملکوں سے گھومتا گھماتا اب پاکستان آ پہنچا اور اس دوران حکومت گھبرانا نہیں ہے سے تھوڑا کھسک کر گھروں میں بند ہوجائیں ہم کچھ ‘نہیں کر سکتے پر آگئی ہے ۔
کرونا وائرس اور کپتان کا قابل دید اطمینان
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں خطاب کرنا نہیں بھولتےاور اپنی تعریف میں چار چاند لگانا ان کے لیے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔کرونا وائرس سے متعلق اقدامات پر قوم سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کو پھیلنا ہے، عوام احتیاط کریں، آپ نے گھبرانا نہیں ہے، ہم یہ جنگ جیتیں گے۔ “مگر کیسےصاحب”؟
سندھ حکومت کے اقدامات سے صرف نظر کیوں؟؟
وزیراعظم کہتے ہیں چین میں کرونا وائرس پھیلا ہے تو پاکستان بھی پہنچے گا۔ “جب پتا تھا تو پہلے سے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے”؟؟ کرونا وائرس سے نمٹنےاور مشکل حالات میں بلوچستان حکومت کے اقدامات کو سراہنا اور مبارکباد دینا اچھی بات ہے مگر ٹھہریے جناب! صرف بلوچستان حکومت کیوں؟؟ کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ سندھ کی حکومت کے احسن اقدامات سے آپ صرف نظر کیسے کر سکتے ہیں؟؟
کووڈ 19 کے خوف کے سائے،وائرس کے حملے کے لیے تیار نہیں
اسپورٹس مین اسپرٹ کہاں گئی؟؟
اقتدار میں آکر آپ کی اسپورٹس مین اسپرٹ کہاں سو گئی ؟؟ کیا اپوزیشن کو لتاڑنا اور انہیں تنقید کا نشانہ بنا کر گھسیٹنا ہی آپ کا وصف ہے ؟؟ اس موقع پر اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کے ردعمل میں کہا ہے کہ عمران خان اتنا چھوٹا دل اور ظرف رکھتے ہیں کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا نام تک لینا گوارا نہ کیا۔جبکہ عمران خان نے ہمیشہ کی طرح قوم سے خطاب میں جھوٹ،جھوٹ اورصرف جھوٹ بولا اور عوام کو واضح پیغام دیا کہ ساڈے تے نہ رہنا!!کپتان صاحب لیڈر وہی ہوتا ہے جو دشمن کا دل جیت کر اپنی ہار کو بھی جیت میں بدل دے یہ تو پھر اپنے لوگ اپنے عوام ہیں!!
کیا آپ سندھ حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ صوبائی حکومت کو کرونا سے بچاو کے لیے اور کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟؟