میر شکیل الرحمان کی اہلیہ نے گرفتاری کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا!
لاہور ہائیکورٹ نے میر شکیل الرحمان کی اہلیہ کی درخواست سماعت کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور طارق سلیم پر مشتمل دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔اہلیہ میر شکیل الرحمان کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، احتساب عدالت کے جج اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ دائر درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہاگیا ہےکہ نیب کی جانب سے میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرتے ہوئے 2019ء کی بزنس مین پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ گرفتاری سےقبل ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب سے قانونی رائے نہیں لی ۔
بیرسٹر اعتزاز احسن کی وساطت سے دائر درخواست میں میر شکیل الرحمان کی احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی منظوری پر مؤقف اپنایا گیا کہ جج نے جسمانی ریمانڈ کے تحریری حکم میں ریمانڈ کی وجوہات بیان نہیں کیں۔
سماعت کے بعد عدالت نے میر شکیل الرحمان کو وکلاء اور فیملی سے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے گھر کا کھانا فراہم کرنے اور واک کرنے کی بھی اجازت دے دی۔عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔
کرونا کو روکنےکے لیے آگاہی کا علی ظفر کا انوکھاانداز، بھائی پھر حاضر ہے
نیب نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو حراست میں لیا!
واضح رہے نیب نے 12 مارچ کو جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو دوران پیشی حراست میں لیا تھا ۔نیب کے مطابق 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے ۔
دوسری جانب ترجمان جنگ گروپ کے مطابق 34 برس قبل خریدی گئی پراپرٹی کے تمام شواہد نیب کو فراہم کیے جا چکے ہیں جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔جبکہ یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی گئی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہو چکے ہیں جبکہ دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا تحفظات کا ظہار!
دوسری جاب وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔اس موقع پر علی زیدی کا کہنا تھا کہ گرفتاری اس وقت ہوتی ہے جب کسی کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہوں۔ جبکہ صرف شکایت کی تصدیق کے مرحلے پر میر شکیل الرحمان کی گرفتاری بے بنیاد ہے ۔علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ اگران کے بیرون ملک جانے کا خدشہ تھا تومیر شکیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیتے۔