کرونا وائرس کا تہلکہ ، بڑی بڑی معیشتوں کا بٹھادیا پہیہ، فلمی انڈسٹریز بھی حال سے ہوئیں بے حال۔۔
دنیا بھر میں ا س وقت کرونا وائرس کے خوف نے پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔ قاتل وائرس نے بڑی بڑی معیشتوں کا پہیہ بٹھادیا ہے۔بڑے بڑے ائیرپورٹس ہوں ، تیل کی مارکیٹیں ہوں ،اسٹاک مارکیٹ یا پھر غیر ملکی فلمی انڈسٹریز سب ہی کو اس کا خوف لرزا چکا ہےجبکہ اس سے ہونے والے جانی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں ۔ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے اس وائرس سے تین ہزار سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکےہیں۔ چین ، ایران ، اٹلی، کوریا سمیت متعدد ممالک اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے 103 ممالک اس وقت کرونا وائرس کی زد میں ہیں۔
!کروناوائرس کا تعلیم پر حملہ
مہلک وائرس نے ناصرف عالمی معیشت کو زمین سے لگا دیا ہے بلکہ دنیا بھر کے لگ بھگ 3کرورڑ بچوں کے مستقبل کو بھی داو پر لگا دیا ہے۔ عالمی ادارے یونیسکو کے مطابق 13 سے زائدملکوں میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہےجبکہ کچھ ملکوں میں جزوی طور پر اسکول بند کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : اسلام میں کورونا وائرس سے بچاؤ حاصل کرنے کا انتہائی آسان طریقہ کار
!ہالی ووڈ کو بڑا دھچکا
نوول کرونا وائرس ہالی ووڈ انڈسٹری کیلئے خطرے کی گھنٹی بن چکا ہے اور اس سے اربوں کا نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ،حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اگر کرونا وائرس سے جلد چھٹکارا حاصل نہ کیا گیا تو ہالی ووڈ انڈسٹری کو صرف ایشیاء میں ہی 2 ارب ڈالر یا اس سے زائد کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ رواں سال کے آغاز میں جیمز بانڈز کی فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائی‘ کی ریلیز کو چین میں روک دیا گیا تھا جب کہ شمالی امریکا میں ریلیز ہونے والی فلم “ملان ” کی ریلیز بھی ملتوی کردی گئی ہے۔ دوسری جانب لندن کا مشہور و معروف اہم ترین کتب میلے کا انعقاد بھی خوف کی نظر ہوگیا جبکہ اس لٹریری فیسٹیول میں دنیا کے مختلف علاقوں سے ہزاروں پبلشرز، مصنفین اور ایجنٹس کو شرکت کرنی تھی ۔ اخباری رپورٹ کے مطابق کتب میلے کی منسوخی کے نتیجے میں منتظمین اور شرکاء کو مالی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔جبکہ
انٹرنیشنل انڈین فلم اکیڈمی ایوارڈز 2020 کی تین روزہ تقریب بھی کرونا وائرس کی نذر ہوگئی۔آئیفا ایوراڈز کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں تقریب منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
!گھبرائیں نہیں احتیاط اپنائیں
پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی تعداد کے باعث عوام میں بھی شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین صحت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھبرائیں نہیں چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کرونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ کرونا وائرس ایک ڈروپلیٹ انفیکشن ہے اور اس سے متاثرہ شخص کے کھانسنے یا چھینکے سے نکلنے والے منہ کے ذرے یا بوندیں ساتھ بیٹھے شخص کو بھی متاثر کر سکتے ہیں
!احتیاطی تدابیر
کھانسی یابخار مبتلا متاثرہ شخص سے فاصلہ رکھ کر ملیں۔
کھانسی یاچھینک آنےکی صورت میں منہ، ناک کوٹشو یا کپڑےسےڈھانپے اور ہاتھ کااستعمال نہ کرے۔
ہاتھوں کو اچھی طرح 20 سیکنڈز سے صابن سے دھوئیں ۔
چہرے کو بار بار ہاتھ لگانے سے بھی گریز کریں۔
فلو کی صورت میں باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔
پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
بخار،کھانسی اورسانس لینےمیں دشواری کی صورت میں فوی طور پر ڈاکٹرسے رجوع کریں۔