کورونا وائرس ایک وبا کی طرح پوری دنیا میں اس وقت پھیلا ہوا ہےاوربے شمارلوگ اس سے متاثر ہورہے ہیں۔ لیکن ستم ظریفی تویہ ہے کہ اس وائرس کا اب تک کوئی موئژعلاج دریافت نہیں ہوپایا ہے۔ تاہم احتیاطی تدابیروں پراچھی طرح عمل درآمد کرتے ہوئے اس بیماری سے محفوظ رہاجا سکتا ہے۔ جس میں حفظانِ صحت سرِفہرست ہے۔
اس تناظرمیں حال ہی میں یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس (یوایچ ایس) کےوائس چانسلرپروفیسرجاوید اکرم نےاس خطرناک بیماری سےبچنے کےلئے”وضو” کوموئژذریعہ قراردیا ہے۔ البتہ اب تک تواس وبا سے پاکستان محفوظ ہے لیکن مستقبل میں بچاؤ کے لئے حکومت نے اپنی جانب سے حفاظتی اقدامات تیزکردیئے ہیں۔
ان حالات کے پیشِ نظر ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر کہتے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے حوالے سے مسلسل ادارہ صحت سے رابطے میں ہیں۔ اوراداروں کی کوآرڈینیشن بہتر بنانے کے لئے خصوصی سیل بھی تشکیل دے چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آرمی ہیلی کاپٹر کی مدد سے ٹیسٹ کے لئے نمونے این آئی ایچ منتقل کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی اقدامات
اس ہی دوران یوایچ ایس کے وائس چانسلرنےدعویٰ کیا ہےکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ان کے پاس ماہرین موجود ہیں جوحکومت کو بھرپورتعاون فراہم کریں گے۔ یہ یقیناَ ایک خوش آئند بات ہے جس سے مستقبل میں اس بیماری پرقابو پانا آسان ہوجائے گا۔
مزید برّاں ان کا کہنا تھا کہ اس بیماری سے بچاؤ کا بہترین حل ہے کہ آپ ہروقت با وضورہیں۔ کیوں کہ باربارمنہ ہاتھ پانی سےدھونےاورناک کان صاف کرنے سےاس بیماری کےجراثیم پیدا ہونے کےامکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔ یہ کورونا وائرس سے بچاؤ کا ایک نہایت موئژذریعہ ہے۔ البتہ پاکستان میں اسکے پھیلنے کے امکانات بہت کم ہیں کیوں کہ اس وائرس کا تعلق حرام خوراک کھانے سے ہے۔
حقیقی طور پرکورونا وائرس سانس کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ اسکی تشخیص میں اس لئے مشکلات لاحق ہیں کیوں کہ اس وائرس کےعلامات فلو سے مماثلت رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو پایا ہے۔ اس ضمن میں ضروری ہے کہ حفاظتی اقدامات کا بھرپورخیال رکھا جائے۔ جس میں ڈاکٹروں کی جانب سے بیماروں سے دور رہنے پر ترجیح دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں گندے ہاتھ اپنے منہ، آنکھ، ناک پرلگانے سے گریزکرنے کوکہاگیا ہے اور ہاتھ 20 سیکنڈ تک دھونے کی تلقین بھی کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے عام ماسک کے بجائے این 95 ماسک کا استعمال ضروری قرار دیا گیا ہے۔