مجھے میرے والدین نے میری اجازت کے بغیر کیوں پیدا کیا ؟ نوجوان نے والدین کے خلاف انوکھا مقدمہ قائم کرنے کی تیاری شروع کر دی

والدین کی عظمت کا تو ہم اندازہ بھی نہیں کر سکتے لیکن انسانی فطرت بھی عجیب چیز ہے جب اس کو اس دنیا میں سب کچھ مل جاتا ہے تو اس کی ناشکری فطرت اسےایسے ایسے کاموں میں الجھا ڈالتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو سب سے زیادہ عقلمند اور سمجھدار سمجھتے ہوۓ ایسے لایعنی معاملات میں الجھ بیٹھتا ہے جس کی نظیر ملنی مشکل ہوتی ہے ممبئی کے شہری رافیل سیموئل کو بھی اپنے والدین سے ایسی ہی کچھ انوکھی شکایات ہیں

رافیل کا والدین سے شکوہ

ستائیس سالہ رافیل کو اپنے پیدا کرنے والے والدین سے یہ شکایت ہے کہ انہوں نے اس کو اس کی مرضی کے خلاف صرف اور صرف اپنے مزے کے لیۓ اس کی اجازت کے بغیر اس دنیا میں پیدا کیوں کیا اس حوالے سے وہ اپنے والدین کے خلاف عدالت میں جا کر کیس بھی کرنا چاہتا ہے

اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے رافیل کا یہ کہنا ہے کہ اس کو اپنے ماں باپ سے بہت محبت ہے مگر اس کے ساتھ اس کو یہ شکوہ بھی ہے کہ اس کے والدین نے اس کی اجازت کے بغیر اس کو پیدا کیوں کیا اس حوالے سے رافیل دنیا کے باقی بچوں کو بھی یہ مشورہ دیتا ہے کہ وہ اپنے والدین سے اس بات کا سوال اٹھائیں کہ ان کے والدین نے ان کو کیوں پیدا کیا

رافیل

درحقیقت رافیل افزائش نسل کے سخت خلاف ہے اس کا یہ ماننا ہے کہ دنیا کی ہر برائی کی جڑ یہی افزائش نسل ہے اور اسی کی بدولت دنیا کے تمام جرائم ہیں اپنے نقطہ نظر کی ترویج کے لیۓ رافیل لے نہل آنند کے نام سے ایک یو ٹیوب چینل بنا رکھا ہے جس میں وہ نقلی داڑھی مونچھیں لگا کر اپنے نقطہ نظر کے حوالے سے ویڈیو پیغام نشر کرتا ہے

رافیل کے والدین کا جواب

تاہم اس حوالے سے رافیل کی ماں نے بھی اپنا نقطہ نظر شوشل میڈیا کے ذریعے بیان کیا ہے ان کا یہ کہنا تھا کہ

بیٹے کے نظریے کا احترام کرتی ہوں لیکن اس کی بات مضحکہ خیز ہے کہ دنیا میں لانے کیلئے اس کی مرضی نہیں پوچھی گئی تھی، جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ ہم (والدین) وکیل ہیں اور اگر رافیل نے عدالت میں اپنا موقف درست ثابت کردکھایا تو میں اپنی غلطی تسلیم کرلوں گی۔

رافیل کے اس نقطہ نظر کی عملی طور پر کوئی حیثیت نہیں ہے اور دنیا میں لانے سے قبل کسی بچے سے اس کی مرضي پوچھنا کسی بھی طرح قابل عمل نہیں ہے مگر اپنی انوکھی منطق کے سبب رافیل کو سوشل میڈیا پر کافی کوریج مل رہی ہے اور لوگ اس حوالے سے گفتگو کر رہے ہیں

To Top