ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی نماز جنازہ اور تدفین میں صرف گھر کے چند ورثا کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے جب کہ یہ اقدام وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔
60 سال کی عمر کے افراد کو تدیفین میں جانے کی اجات نہیں
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط کرنا لازمی ہے ۔خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔جبکہ جنازہ دیکھنے کے بعد بھی اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔
ڈبلو ایچ او کی جاری کی گئیں ہدایات کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ متاثرہ فرد کا خاندان ہرممکن حد تک میت سے دور رہے ، بچے، 60 سال کی عمر کے افراد کو تدیفین میں شرکت کرنے کی اجات نہیں ہے ۔ہدایات کے مطابق ایسے افراد جن کو سانس، دل اور ذیابیطس کی بیماری ہے یا جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے ان کو بھی کفن دفن میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔ کم سے کم تعداد میں لوگوں کو تدفین میں شرکت کرنی چاہیے جبکہ میت کو دیکھنے والے بھی کم سے کم ایلک میٹر کا فاصلہ رکھیں۔
کسی بھی قوم کی رسومات وبا کے خاتمے تک ملتوی
تدفین بروقت مقامی طریقوں کے مطابق کی جانی چاہیے، تدفین کے بعد کی کسی بھی قوم کی رسومات وبا کے خاتمے تک ملتوی کردی جائیں۔اس کے علاوہ میت کو غسل دینے والے شخص کو ہاتھوں میں دستانے پہننا لازمی ہے اور پانی کے چھینٹوں سے بچنے کے لیے طبی ماسک پہننے ہوں گے اور آنکھیں بھی ڈھکی ہوئی ہوں ۔مردہ کو غسل دینے کے بعد پہنے ہوئے کپڑے فورا ً تبدیل کرلیں اور انہیں اچھی طرح سے دھو لیں اور اگر کسی اور شخص نے کفن دفن کے دوران مدد کی ہے تو دوسرا شخص بھی اوپر دی گئی ہدایات پر عمل کرے اورتدفین کے بعداپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھولے۔
تدفین کرنے والے گورکن احتیاطی تدابیر اپنائیں
طبی عملہ ، مردہ خانہ کا عملہ اور تدفین کرنے والے گورکن احتیاطی تدابیر اپنائیں، مردے کو ہاتھ لگانے سے پہلے دستانے ضرور پہنیں، طبی ماسک کا استعمال کریں، میت کی نقل و حرکت کم سے کم رکھیں، لاش کو کپڑوں میں لپیٹ کر اسے جلد سے جلد مردہ خانے میں منتقل کریں۔پوسٹ مارٹم کرنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کورونا وائرس سے مرنے والوں کے پھیپھڑوں اور دوسرے اعضا میں کورونا موجود ہوتا ہے، پوسٹ مارٹم کم سے کم افرادکو کرنا چاہیے، پوسٹ مارٹم کرنے والے افراد کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے جس میں حفاطتی گاؤن، دستانے، چہرے کی حفاظتی ڈھال اور چشمہ شامل ہیں۔
مزد پڑھیے: پاکستان میں کورونا کیسز، ورلڈ ہیلتھ اورگنائزیشن نے اہم رپورٹ جاری کردی
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہےکہ کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے اور غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔