کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے جب کہ تعلیمی اداروں میں بھی گزشتہ ماہ سے ہی گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ ایسے میں رحیم یار خان کے گاؤں خان بیلہ میں سمیرا بی بی کے طالب علموں نے بیکاری سے تنگ آکر اپنا اسکول کھلوا لیا۔ (یہ شوق یہ لگن، یہ جذبہ قابل دید ہے)۔
مستقبل کے یہ روشن ستارے
غریب معصوم طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے باعث اپنا ئی جانے والی تمام احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہیں اور فاصلے سے بیٹھنے اور صابن سے ہاتھ دھونے کے لئے تیار ہیں مگر گلیوں میں بیکار گھومنے سے انکار ی ہیں (مستقبل کے یہ روشن ستارے ہر سو اپنی کرنیں بکھیریں گے)۔ جبکہ اسکول کے بند ہونے کے خوف سے بچے خود ہی بار بار ہاحھ دھورہے ہیں۔
غریب بستی کے ان ہونہار طالب علموں کا یہ اسکول کسی سرکاری معاونت کے بغیر چل رہا ہے۔ اور علاقہ مکین اپنی مدد آپ اور مخیر حضرات کی جانب سے دی جانے والی امداد سے ان مہذب بچوں کے پڑھنے لکھنے کا شوق مفت تعلیم فراہم کر کے پورا کر رہے ہیں۔
علم کسی کی میراث نہیں
اسکول کی فاؤنڈر سمیرا بی بی خود بھی غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہیں، مگرعلم سے محبت ان کا شیوہ ہے۔ ان کے ماتحت چلنے والے اسکول میں ایک ٹیچر بھی اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسکول کوئی نام منتخب نہیں کیا گیا ہے مگر صبح سویرے بچے خود ہی پہنچ جاتے ہیں اور کلاس کا آغاز ہوجاتا ہے۔ خان بیلہ کی غیب بستی کے یہ بچے بعض اوقات ناشتہ بھی نہ میسر ہونے کی صورت میں علم کے خزانے سے ہی اپنا پیٹ بھرنے چلے آتے ہیں۔
مڈل پاس سمیرا نےعلاقے کے بچوں کو جب فارغ گھومتے دیکھا تو ان کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لیے یہ اسکول کھول لیا۔ جہاں گاؤں بھر کے غریب بچے اپنی علم کی پیاس بجھانے کے لیے مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ (جو کام بڑے بڑے تعلیمی ادارے نہ کر پائے وہ سمیرا بی بی نے کر دکھایا)۔
مزید پڑھیے: فیس کم نہیں ہوگی،سندھ پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشنز نے حکومتی فیصلہ ہوا میں اڑا دیا
مستقبل کے یہ معمار ملک کے 22 کروڑ عوام کو اپنے اس اقدام سے پیغام دے رہے ہیں کہ جذبہ ہو،عزم و حوصلہ ہو کچھ کر دکھانے کا تو کورونا وائرس سے بھی بچا جا سکتا ہے اور تعلیم کےحصول کو بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔