پرائیوٹ اسکول ایسو سی ایشن نے اسکول فیسوں میں کمی کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ حکومت کے اس فیصلے کیخلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہم سے ریلیف مانگ رہے ہیں جبکہ ہمیں خود ریلیف ملنا چاہیے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا سے بچاو کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے اسکولز بند ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں لاک ڈاون کے باعث کاروباری ادارے بھی بند ہیں
20 فیصد کمی کا حکومتی فیصلہ مسترد
آل پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے رہنما کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ اے پی ایس اے نے اسکول فیسوں میں 20 فیصد کمی کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ دوسری جانب سندھ پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے رہنما سید حیدر علی کا کہنا تھا کہ اسکول فیسوں کا معاملہ بہت حساس ہے۔صوبے میں نجی اسکولز 33 لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں اور پہلے ہی 10 فیصد مفت تعلیم دے رہے ہیں لہٰذا اسکول فیسوں میں 20 فیصد کمی نہیں کرسکتے، ہمیں خود ریلیف چاہیے، فیس میں 20 فیصد کمی کاحکم عدالت میں چیلنج کریں گے۔
خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی
گزشتہ روز محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے اسکول فیسوں میں ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے نجی اسکولوں کو اپریل اور مئی کی فیس میں 20 فیصد رعایت دینے کا حکم دیا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم نے تمام اسکولوں کو فیصلے پر عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،جسے سندھ پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشنز نے ہوا میں اڑاتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔۔واضح رہے سندھ اور پنجاب حکومتوں نے کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیے: نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ کی جانب سے ای- لرننگ پورٹل کا آغاز
ملک میں جاری لاک ڈاؤن نے ہر طبقے کو اس وقت پریشانی سے دو چار کر رکھا ہے ۔ وہیں اسکولوں کی بندش کے باعث تعلیم کا بھی حرج ہورہا ہے۔ اس مشکل وقت میں والدین کی جانب سےحکومت اور اسکول انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی کہ اسکول فیسیں نہیں لی جائیں یا پھر ان میں کمی کی جائے۔ والدین کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں والدین فیسیں کہاں سے دیں گے؟ دوسری جانب نجی اسکول انتظامیہ بھی اسٹاف اور دیگر اخراجات کی مد میں خرچوں کا رونا رو رہی ہے۔ ایسے وقت میں حکومت کوعوامی بھلائی اور ملکی معیشت کی ڈوبتی کشتی کو دیکھتے ہوئے واضح اقدامات اٹھانے ہوں گے۔