نقص امن کی خاطر حکومت سندھ کی جانب سے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں رہائی پانے والے تین ملزمان کے تین ماہ کی حراست کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ملزمان کو 90 روز کے لیے نظر بند کرنے فیصلہ سی آئی اے کی درخواست پر لیا گیا تھا۔
نقص امن کی خاطر گرفتار
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈینیل پرل قتل کیس میں رہائی پانے والے ملزمان کی ایم پی او 1960سیکشن 3 (1) کے تحت تین ماہ کی حراست کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ملزمان کونقص امن کےآرڈیننس کےتحت حراست میں رکھنےکےاحکامات دیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزمان کی رہائی سےامن و امان کےلیےخطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیے: کورونا کا خوف، ایدھی سینٹر کے سرد خانے بھی بند، حکومت کہاں ہے؟
سی آئی اے کی درخواست
حکومت کو ڈی آئی جی سی آئی اے کی جانب سے موصول خط میں کہا گیا تھا کہ ڈینیل پرل قتل کیس میں بری ہونے والوں کی رہائی سے نقص امن کا خدشہ ہے۔ جس کے تحت سندھ حکومت نے سی آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے رہا ہونے والے افراد کو دوبارہ تحویل میں لے کر نظر بند کرنے کا حکم دے دیا
واضح رہے گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزمان فہدنسیم احمد، سیدسلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل کو رہا کرنے جب کہ احمدعمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے