پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والے پہلے نوجوان یحییٰ جعفری نے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کےلیے اپنا پلازمہ عطیہ کردیا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ثاقب انصاری کا کہنا تھا کہ ہم کورونا وائرس پر تین محاظ پر لڑ رہے ہیں، بچاؤ،علاج اور معاشرے میں پھیلے گھبراہٹ اور خوف کو ختم کرنا ہے۔
تین محاذوں پر لڑائی
ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کا چلڈرن اسپتال کراچی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلےنوجوان یحیٰ جعفری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہم کورونا وائرس پر تین محاظ پر لڑ رہے ہیں، سب سے پہلے اس سے بچاو، پھرعلاج اور معاشرے میں پروان چڑھتے گھبراہٹ اور خوف کو ختم کرنا ہے۔کورونا سے متاثر یحییٰ جعفری بالکل صحت مند ہیں اورآج ہمارے درمیان موجود ہیں ۔ انہوں نے اپنا پلازمہ دوسرے مریضوں کے لیے عطیہ کیا ہے ۔ یہ پلازمہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی زندگی بچانے کے کام آئے گا۔
مریض پر ہر دوا استعمال نہیں ہو سکتی
ڈاکٹر ثاقب انصاری کا کہنا تھا کہ خواتین سے زیادہ تر پلازمہ نہیں لیا جاتا، صحت یاب ہونے والے وہ صحت مند افراد جن کی عمر 18 سے 50 سال کے درمیان ہے وہ پلازمہ دے سکتے ہیں، ہر مریض پر ہر دوا استعمال نہیں ہوسکتی، کچھ مریضوں پر کلوروکوئین کچھ پر ازتھرومائسین استعمال کر رہے ہیں۔
ایک مریض،ایک پلازمہ
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے نوے فیصد مریضوں کو پلازمہ کی ضرورت نہیں پڑتی جبکہ ایک پلازمہ ایک ہی مریض کو لگ سکتا ہے،صرف وہ مریض جن کی حالت تشویشناک ہو اور وہ آئی سی یو میں چلے جاتے ہیں انھیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے مریضوں کا علاج پیسیو ایمیونائزیشن کے ذریعے کیا جائیگا، جسم سے بنی بنائی اینٹی باڈیز لے کر وائرس متاثرہ مریض کومنتقل کیا جا سکتا ہے اور یوں جسم میں قوت مدافعت بڑھانا ممکن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہچھ ماہ تک زندہ رنے کے قابلنہوتا یے، دوماہ میں دوبارہ پلازمہ دیا جاسکتا ہے۔ ا ن کا مزید کہنا تھا ہکہ حکومت سے رابطے میں ہیں جیسے ہی حکومت ہمیں اجازت دے گی ہم ٹرانسفیوژن (انتقال) کا عمل شروع کردیں گی۔
مزید پڑھی: کورونا کو شکست دینے کے لیے مدافعتی نظام مضبوط بنائیں،طبی ماہرین
اس موقع پرملک و قوم کی خدمت سے سرشار یحییٰ جعفری کا کہنا تھاکہ کہ اللہ کا شکر ہے کہ انہیں اس بیماری سے شفا ملی، کورونا وائرس کچھ ہی عرصے میں تاریخ بن جائیگا لیکن ہماری کوششیں یاد رکھی جائیں گی،