دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی کا سلسلہ جاری ہے وہیں ماہرین صفائی ستھرائی سے رہنے کی بھی تلقین کر رہے ہیں۔ جبکہ وبا سے نمٹنے کے ساتھ اس سے متعلق انوکھے اورعجیب و غریب اقدامات بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ اور بھارتی حکومت اور عوام بھی ان اقدامات میں پیش پیش ہیں۔ویسے تو کسی گھر میں جڑوان بچوں کی پیدائش خوشیوں کو دوبالا کردیتی ہے مگر ان مشکل حالات سےعزم و ہمت سے لڑنے والے یہ لوگ یقینا قابل ستائش ہیں ۔ اور ان ہی حالات سے نبرد آزما اس بھارتی جوڑے نےاپنے گھر پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کے نام کووڈ اور کورونا رکھ دیے ہیں۔ (ہے ناں حیران کن بات)
جڑواں بچوں کے نام کووڈ اور کورونا سے منسوب
بھارتی میڈیا کےمطابق کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران چند روز قبل بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں پریتی اور وینے کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی۔جڑواں بچے ریاستی دارالحکومت رائے پور کے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر میموریل اسپتال میں پیدا ہوئے۔ اس موقع پرجڑواں بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ان مشکل حالات میں اس دن کو مزید یادگار بنانے کے لیے اپنے بچوں کا نام “کووڈ” اور “کورونا” رکھ دیا ہے۔ (اتنے خطرناک نام۔۔ اب بچوں کو کیسے ہاتھ لگائیں گے؟؟)
کورونا نے صفائی کا سبق پڑھایا
جڑواں بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس جان لیوا اور خطرناک وبا ہے لیکن اس وبا کے باعث انہوں نے صفائی ستھرائی اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کرنا سیکھ لیا ہے۔ (تو اس میں بچوں کا کیا قصور؟؟) اس لیے بچوں کی پیدائش کے وقت انہوں نے ان کے نام یہ رکھے تاکہ ان کے اوپر گزرنے والی اس کڑی آزمائش کے بعد جو انہیں راحت ملی ہے انہیں بچوں کے نام سے یاد رہے گی۔
مزید پڑھیے: کیمیکل لوچا؛ بھارت ماتا میں وائرس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی دھودیا گیا
واضح رہے اس سے قبل آج تک دنیا میں آنے والے طوفانوں کے نام خواتین پر رکھے جاتے رہے ہیں لیکن یہ حیران کن بات شاید پہلی دفعہ انوکھی مثال قائم ہوئی ہوگی کہ کسی خطرنا ک وبا کو مثبت انداز میں لے کر اس کے نام پر بچوں کے نام رکھے گئے ہوں گے۔
خیال رہےچین سے پھیلنے والے خطرناک کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 64 ہزار 700 سے زائد لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی 12 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ جبکہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار 67 تک جا پہنچی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد109 ہوگئی ہے۔