دنیا کورونا وائرس سے لڑنے میں مصروف،مودی سرکار کا کشمیریوں کے خاتمے کا نیا منصوبہ

ظلم کی انتہا

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی فوج کے ہاتھوں 9 کشمیری شہید۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے وادی کے مختلف علاقوں میں گھر گھر تلاشی اور آپریشن  کرتے ہوئے ضلع کپواڑہ میں 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ جبکہ گزشتہ روز ضلع کلگام میں بھی بھارتی فوج نے 4 نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

کشمیری شہید

The Nation

کشمیر میں مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا

دنیا بھر میں کورونا کی خطرناک وبا سے نمٹنے کے لیے افرا تفری کا عالم جاری ہے مگر بھارتی قابض فورس  کی جانب سے کشمیر میں جاری مظالم کا سلسلہ آج بھی  تھم نہ سکا،۔ گزشتہ روز ضلع کلگام میں 4 نوجوانوں کوجبکہ گھر گھر تلاشی اور آپریشن  کرتے ہوئے ضلع کپواڑہ میں 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ جس کے باعث 24 گھنٹوں کے دوران  9 نوجوان بھارتی فوج کی بربریت کا شکار ہوچکے ہیں۔

کشمیری عوام کے حقوق پر ایک اور وار

ایک جانب اس وقت پوری دنیا کورونا سے چھٹکارے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ وہیں بھارتی حکومت نے اپنے اوچھے ہتھکنڈے اپناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے حقوق پر ایک اور وار کردیا ہے اور کشمیری عوام پر مزید ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 8ماہ سے کرفیو نافذ ہے اور اب بھارت نے ڈومیسائل سے متعلق نیا قانون جموں وکشمیرتنظیم نو آرڈر نافذ کردیا ہے۔

نیا آرڈیننس

92-News

جموں وکشمیرتنظیم نو آرڈر 2020 ،کشمیری عوام کا نیا امتحان؟؟

اس نئے قانون کے تحت بھارت کے وہ شہری جو مقبوضہ کشمیر میں 15 سال سے رہائش پذیر ہیں یا انہوں نے یہاں 7سال تک تعیلم حاصل کی ہے یا پھر وہ جنہوں نے میٹرک اور انٹر کے امتحانات یہاں سے دیے ہیں۔ وہ مقبوضہ کشمیر کا ڈومیسائل حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ جبکہ 10 سال سے کشمیر میں موجود سرکاری ملازمین اور ان کے بچوں کو بھی وہاں کا ڈومیسائل حاصل ہوگا جس کے بعد یہ سب لوگ وادی میں سرکاری نوکریاں حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔

نیا آرڈیننس

NewsOne

گزشتہ سال 5 اگست کو آرٹیکل 370 ختم

واضح رہے مودی سرکار نے ظلم و جبر کی اعلا مثال قائم کرتے ہوئے گزشتہ سال 5 اگست کو آرٹیکل 370 کو معطل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی ۔ اس آرٹیکل کے تحت مقبوضہ کشمیر کو جہاں خصوصی حیثیت حاصل تھی وہیں کسی بھی دوسری ریاست کے شہری کو مقبوضہ کشمیر میں جگہ خریدنے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی وہ وہاں کا شہری بن سکتا تھا جبکہ کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے اور ان کی آواز دبانے کے لیے وادی میں اب تک مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس دوران 92کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیاجاچکا ہے۔

مزید پڑھیے: ابھی انسانیت باقی ہے، کشمیری معمر خاتون نے دنیا کو پیغام دے دیا

کپتان کیا ہوا تیرا وعدہ؟؟

بھارتی مظالم کیخلاف اقوام متحدہ سمیت اقوام عالم نے بھی آنکھین بند کر رکھی ہیں۔مقبوضہ وادی کے عوام کو اس وقت میں دو محاذوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ایک طرف کورونا سے جنگ دوسری طرف اپنی آزادی کی جنگ ۔ جبکہ آئے دن مودی سرکار کے مظالم میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور کوئی اس کیخلاف آواز نہیں اٹھارہا۔ وزیراعظم پاکستان جو اپنے آپ کو کشمیر کا سفیر کہتے ہیں ان کے کیے گئے سب ہی وعدے آج تک ہوائی ثابت ہوئے ہیں۔  جو اقدام بھارت 72 سال میں نہ اٹھا سکا وہ ظالمانہ فیصلہ کپتان کی حکومت میں کر دکھایا۔ اور کپتان آج تک صرف ایک ہی نعرے پر کاربند ہیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے!!

To Top